Feedback: mzkhan1255555@gmail.com

Dr.Huma Part 02

ڈاکٹر ہماقسط نمبر02

ڈاکٹر زمان اپنے اس مقصد پر اس نے پہلے دن سے ہی عمل کرنا شروع کر دیا۔ دھیرے دھیرے ہما کے ساتھی دوستی کرنے لگا۔ دونوں ڈکٹرز میں بات چیت یا ہنسی مزاق ہونا کوئی بڑی بات نہیں تھی کیونکہ ایک شفٹ میں وہ دو ہی ڈاکٹرز ہوتے تھے اور باقی کا عملہ الگ ہوتا تھا۔ دونوں کے آفس اگرچہ الگ الگ تھے مگر دونوں اکٹھے بھی بیٹھ سکتے تھےاس پر کوئی پابندی نہیں تھی۔ ]جب ہما کی نائیٹ ڈیوٹی ہوتی تو وہ بھی اپنی نائیٹ ڈیوٹی ہی لگواتا۔ بس ایک طرح سے ہسپتال میں دو دو ڈاکٹرز کے تین گروپ بنے ہوئے تھے جو کہ ایک ساتھ ہی ڈیوٹی کرتے تھے۔ اسی وجہ سے زمان نے اپنا ساتھی ہما کو بنا لیا تھا۔پرائیویٹ ہسپتال میں رات کو کام تو اتنا زیادہ نہیں ہوتا تھا بس جیسے ہی وہ اپنے اپنے کام سے یعنی مریض دیکھنے سے فارغ ہوتے اور کسی ایک کے آفس میں بیٹھ کر گپ شپ کرنے لگتے۔ آخر دونوں نے اور کرنا ہی کیا تھا۔ کبھی زمان چائے منگواتا تو کبھی ہما اور کبھی کچھ کھانے پینے کا پروگرام بھی بن جاتا تو وہ بھی چلتا رہتا اور بس ایسے ہی ہنسی کھیل میں ہما کی ڈیوٹی گزرنے لگی۔ وہ اب اپنے فارغ پن سے بھی نجات پا چکی تھی اور زمان کی شکل میں اسے ایک اچھا دوست بھی مل گیا تھا۔ہما ایک لڑکی تھی تو زمان کی اسکے اندر دلچسپی کو وہ کیسے محسوس نہ کر پاتی۔ اسے بھی احساس ہونے لگا کہ زمان اسکو پسند کرتا ہے اور اسی لیے وہ اسکے اردگرد ہی منڈلاتا رہتا ہے۔ ویسے بھی عورت بھی تو آخر انسان ہی ہوتی ہے نا تو جیسے مرد کا دل باہر نظر آنے والی کسی بھی خوبصورت لڑکی کو دیکھ کر مچل جاتا ہے تو ایسے ہی عورت کا بھی کسی پرائے مرد کو دیکھ کر اس میں دلچسپی لینا بھی کوئی بڑی یا بری بات تو نہیں نا۔ اور یہ اکثر ایسا ہوتا ہے۔ مگر مردوں کے برعکس عورتیں اپنی اس قسم کی پسند کو بڑے سلیقے سے اپنے دل میں ہی چھپا جاتی ہیں۔ کچھ ایسا ہی حال ہما کی بھی تھا۔ اسے بھی زمان اچھا تو لگتا تھا مگر وہ کوئی بھی قدم آگے بڑھانے سے ڈرتی یا جھجکتی تھی۔ہما لباس کے معاملے میں فیشن کا کافی خیال رکھتی تھی اور جب سے جاب پر آنے لگی تھی زمان کے ساتھ تو اور بھی اپنے پہناوے کا خیال رکھتی تھی

Source:Pakitip.club

About Dr.Huma

Mr.Zaman ایڈیٹر،پنجابُ Pakistan

اپنی تجاویز یہاں پر دیں

No Comments yet!